منگل، 25 اپریل، 2023

مسلم لیگ (ن) پی ایس 121 کے صدر نے پیپلزپارٹی کے رہنما کی کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا

1 Comments


















کراچی(رپورٹ / فیاض آرائیں) وفاق کی حکمراں جماعت مسلم لیگ

 (ن) پی ایس 121 کے صدر نے اپنی اتحادی جماعت کی بدعنوانیوں کا 

بھانڈا پھوڑ دیا، یوسف گوٹھ سرجانی ٹاﺅن میں زیر تعمیر برساتی نالے میں 

سنگین بدعنوانی اور ناقص میٹریل استعمال کئے جانے کا انکشاف،دوسال 

سے جاری منصوبے کو دو مرتبہ ریوائز کرکے پروجیکٹ کی لاگت کو 300 گناہ 

تک بڑھادیا گیا۔


 متعلقہ ٹھیکیدار اور پیپلز پارٹی کے علاقائی چیئرمین پر ریتی بجری چوری کرنے

 کے سنگین الزامات سمیت انتہائی ناقص میٹریل سے برساتی نالا تعمیر کرانے

 کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں تحریری شکایت ڈائریکٹر 

جنرل کے ڈی اے سمیت دیگر اعلی حکام اور تحقیقاتی اداروں کو فراہم کردی

 گئی ہے۔


تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے اے ڈی پی کی 

اسکیم جس کے تحت یوسف گوٹھ سرجانی ٹاﺅن میں گذشتہ دوسال سے

 برساتی نالے کی تعمیر کاکام جاری ہے جس میں سنگین بدعنوانیوں کے 

انکشافات منظر عام پر آگئے ہیں،اس سلسلے میں مختلف این جی اوز اور

 علاقائی رہنماﺅں کے ساتھ ساتھ وفاق کی حکمراں جماعت پاکستان مسلم

 لیگ (ن) پی ایس121 کے صدر محمد صادق خان نے بھی مذکورہ منصوبے

 میں کی جانے والی مبینہ سنگین کرپشن اور بدعنوانیوں کا بھانڈا پھوڑتے 

ہوئے تحریری شکایات کے ڈی اے حکام سمیت اعلی تحقیقاتی اداروں

 کو ارسال کردی ہے۔


درخواست میں انکشاف کیاگیا ہے کہ گذشتہ دوسال سے جاری نالے کی

 تعمیر میں انتہائی ناقص معیار کا سریہ،سیمنٹ اور دیگر میٹریل استعمال 

کیا جارہا ہے اور نالے کی دیواریں دوران تعمیر ہی کئی مرتبہ گرچکی ہیں جس 

سے علاقہ مکینوں کے گھروں کو نقصان پہنچا ہے،مذکورہ منصوبے کیلئے کوئی 

چیک اینڈ بیلنس کا نظام تک موجود نہیں،درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ

 انتہائی غیر معیاری تعمیرات کے باعث مذکورہ برساتی نالہ زگ زیگ کی 

شکل میں تعمیر ہورہا ہے۔


علاقہ مکینوں کیلئے مذکورہ تعمیرات ایک وبال جان بن چکی ہے جس پر احتجاج کی 

صورت میں ٹھیکیدار کے افراد غریب مکینوں کو خوف زدہ کرنے کیلئے مختلف 

حربے استعمال کررہے ہیں۔درخواست میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا 

ہے ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ وہ کے ڈی اے کے افسرا ن کو بھاری رقوم کے 

لفافے دیتے ہیں جس کے باعث ان کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی 

جاسکتی۔


مسلم لیگ (ن) پی ایس121 کے صدر نے مزید انکشاف کیا ہے کہ دوران 

تعمیر کھدائی سے نکلنے والی مٹی کو پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والی

 چیئرمین زبیدہ اقبال کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے،علاوہ ازیں ناقص میٹریل

 سے کی جانے والی مذکورہ نالے کی تعمیرات کے حوالے سے مزید شکایات پر

مشتمل درخواستیں مختلف این جی اوز جس میں ہم وطن فاﺅنڈیشن،عبدالرحیم 

گوٹھ ویلفیئر ایسوسی ایشن ودیگر این جی اوز کی جانب سے بھی جمع کرائی گئی ہیں ۔

دریں اثناءذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یوسف گوٹھ سرجانی کے زیرتعمیر نالے کی

 لاگت میں حیران کن طور پر 300 گناہ اضافہ کردیا گیا ہے۔


 ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے آغاز کے وقت اس کی لاگت19کروڑ تھی جس

 میں6 مئی2021ءکو ریوائز کرکے اس کی لاگت کو 48کروڑ سے زائد کردیا گیا جبکہ 

ایک مرتبہ پھر 19 مئی2022ءکو پھر ری ریوائز کرکے اس کی لاگت کو 79کروڑ

 سے زائد کردیا گیا ہے،منصوبے کی لاگت میں300 گناہ اضافے کے باوجود انتہائی

غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے کے سنگین الزامات عائد کئے جارہے ہیں،کراچی

 کے شہری حلقوں اور سینئر کنٹریکٹرز نے اعلی تحقیقاتی اداروں سے مذکورہ پروجیکٹ

 کے حوالے سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور بدعنوانیوں میں ملوث عناصر 

کیخلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔


 اس حوالے سے کے ڈی اے کے چیف انجینئر ندیم اقبال سے ان کا موقف جاننے

 کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ اسکیم کو شروع سے عبدالمطلب منان دیکھ

 رہے ہیں جو پہلے اس اسکیم پر ایکسئن تھے اور اب ترقی حاصل کرکے سپریٹنڈنٹ 

انجینئر بن گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ مطلب منان سے مذکورہ شکایات کے حوالے

 سے معلومات حاصل کرکے موقف دیں گے،تاہم عبدالمطلب منان سے متعدد بار

 موقف جاننے کیلئے رابطے کے باوجود انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی جس کے باعث 

ان کا موقف حاصل نہ ہوسکا ۔










1 Comments:

  • 26 اپریل، 2023 کو 1:26 PM

    میری رائے کے مطابق وفاق اور صوبوں کی سیاست میں فرق ہوسکتاہے۔ اکثر ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں مثال آزادکشمیر کی موجودہ حکومت میں تحریک انصاف اور پی ڈی ایم کی شمولیت۔۔یہ جمہوریت کاحسن ہے کہ ملک کے مفاد میں بات کی جائے۔۔کرپشن اپناکرے یاپرایا اسے غلط کہنالازمی ہے۔

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔