کراچی (50 نیوز الرٹ)دماغی صحت جسم کی مجموعی بہبود کا
ایک اہم جزو ہے، اور مؤثر علاج میں اکثر تھراپی اور ادویات
کا مجموعہ شامل ہوتا ہے۔دماغی صحت کے مختلف عوارض
کے علاج میں ادویات کے انتخاب کی اہمیت پر زور دیا
جاتا ہے، بشمول ڈپریشن، اضطراب، نیند سے متعلق امراض
اور دیگرکیفیات کے لیے عام طور پر تجویز کی جانے والی دوائیوں
کی اقسام، ان کے اثرات کے طریقہ کار، اور متوقع علاج کے
نتائج کا ایک مختصر جائزہ فراہم کرتی ہے۔
ان خیالات کا اظہارماہرنفسیا ت وجناح سندھ میڈیکل
یونیورسٹی کے نیشنل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال آفریدی نے
ذہنی تناؤ کے خاتمے میں فارماکولوجی اورسائیکالوجی کے
اہم کردار پر اقراء یونیورسٹی نارتھ کیمپس میں منعقدہ سیمینار
”مینٹل ہیلتھ ویک“ کے موقع پر کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ ادویات کا استعمال ہر مریض کی منفرد
ضروریات کے مطابق کیا جانا چاہیے، ان کی مخصوص
ذہنی صحت کی حالت، علامات کی شدت، طبی تاریخ،
اور علاج کے ردعمل جیسے عوامل پر غور کرنا چاہیے۔
ذہنی صحت کے لیے بنیادی ادویات کو سمجھنا مریضوں،
ان کے خاندانوں، اور ان کی دیکھ بھال میں شامل
صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور ماہر نفسیات
کے لیے بہت ضروری ہے۔
ان ادویات اور ان کےاثرات سے خود کو واقفیت
حاصل کر کے، ہم موثر فیصلے کر سکتے ہیں اور علاج
کے بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کر
سکتے ہیں۔
ڈاکٹر سلیمہ تیجانی نے کہا کہ اس قسم کی تقریبات جو تعلیمی
اداروں میں فراہم کی جانے والی کونسلنگ، تھراپی اور
فارماکولوجی کی تعلیم مہیاکرتی ہیں طلباء کوذہنی تناؤ پر قابو
پانے، تندرستی کو فروغ دینے اور ان کی ذہنی صحت کو
بہتر بنانے میں دوسروں کی مدد کرنے کے قابل بناتی ہیں۔
اس موقع پرطلباء و طالبات کی جانب سے فارماکولوجی اور
سائیکالوجی پر مبنی آگاہی سیمینار میں پروجیکٹس کی نمائش بھی
کی گئی۔
تقریب کے اختتام پر کیمپس ڈائریکٹر ڈاکٹر سید علی رضا نے
پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال آفریدی کو شیلڈ پیش کی۔ اس موقع پر
ڈاکٹر محمد مسرور، ڈاکٹر سلیمہ تیجانی اور دیگر موجود تھے۔