کراچی ( 50 نیوز الرٹ) شہر قائد میں پہلا سستا سبزی اسٹال لگانے والی باہمت خواتین کا مہنگائی کے خلاف ایک بار پھر جہاد ،سستی چپاتی کا اسٹال لگا دیا،خستہ چپاتی صرف 10 روپے میں فراہم کرنا شروع کر دیا۔ چیئرپرسن سرائیکی ویمن ایسوسی ایشن کرم اختر کی قیادت میں کراچی کی خواتین نے بے تحاشا مہنگائی میں ملازمت پیشہ اور متوسط طبقے کی مدد کے لیے دو ماہ قبل گلشن اقبال ابوالحسن اصفہانی روڈ پر سستا سبزی اسٹال لگایا تھا۔ یہ باہمت خواتین مہنگائی کے خلاف اب ایک بار پھر میدان میں آ گئی ہیں۔ کرم اختر نے ابوالحسن اصفہانی روڈ مسجد بلال کے قریب سستی چپاتی کا اسٹال لگا دیا ہے۔ اسٹال پر تازہ اور خستہ چپاتی صرف دس روپے میں صبح سے رات تک دستیاب ہے۔ گزشتہ روز ایڈمنسٹریٹر بلدیہ شرقی سید شکیل احمد، چیئرمین اسٹار لائرز فورم حاجی سلمان خان رند ایڈوکیٹ، چیئرمین کنزیومر رائٹس پروٹیکشن کونسل آف پاکستان شکیل بیگ، سینئر صحافیوں اینکرپرسن اختر شاہین رند، رفیق بشیر، اسلم مورائی، ملک فاروق اعوان ، چیئرمین ہم کراچی فیصل حمید، سینئر رہنما الفلاح ویمن ایسوسی ایشن شاہدہ آپا اور میزبان کرم اختر نے فیتا کاٹ کر سستے چپاتی اسٹال کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر سابق افسر تعلقات عامہ، ای او بی آئی و ڈائریکٹر سوشل سیفٹی نیٹ پاکستان اسرار ایوبی، سینئر صحافی ناصر علی، نعمان سلمان خان رند، سابق افسر محکمہ موسمیات و سربراہ ماں جی فاؤنڈیشن ریاضت الرحمان، اسکاؤٹ لیڈر جامعہ کراچی حمزہ مبین، محسن جتوئی، فرحان صدیقی، مبین اختر رند، معین اختر رند، اراکین سرائیکی ویمن ایسوسی ایشن سیما اکرام، شاہین صدیقی، رخسانہ محسن، حلیمہ بی بی، فاطمہ عمران، عاصمہ بی بی، تہمینہ مصعب، ثنا اختر رند اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مہمانوں نے چیئرپرسن سرائیکی ویمن ایسوسی ایشن کرم اختر اور دیگر خواتین کی فلاحی سرگرمیوں کو سراہا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر شرکا نے آٹا اور نقد رقم عطیہ بھی کی۔ چیئرپرسن کرم اختر نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اس نیک کام میں ان کی مدد کریں۔ انہیں آٹے، گھی، ایل پی جی سلنڈر کی مدد کی ضرورت ہے۔
🔴 صفحہ دیکھنے والے
🔴 تعلیمی نتائج
🔴 مزید
🔴 رابطہ فارم
Ad Space
Ads
Ad Banner
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔