اسلام آباد: اقتصادی امور ڈویژن نے رواں مالی سال کے دوران حکومت پاکستان کو ملنے والے قرض کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن نے رواں مالی سال جولائی 2022 تا مارچ 2023 تک پاکستان کو ملنے والے قرض کی رپورٹ جاری کی ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن نے قرضوں سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی تا مارچ پاکستان کو مجموعی طور پر 7.76 ارب ڈالر کا قرضہ ملا جبکہ رواں مالی سال 22 ارب ڈالر سے زائد قرض حصول کا تخمینہ تھا۔
اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کی نسبت اس دوران 5 ارب ڈالر قرض کم لیا گیا، گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 12.7 ارب ڈالر قرض لیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی تا مارچ کے دوران عالمی مالیاتی اداروں سے 4 ارب 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض ملا۔
رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایک ارب 94 کروڑ ڈالر قرضہ فراہم کیا جبکہ عالمی بینک نے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض دیا۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو 1 ارب 16 کروڑ ڈالرسے زائد کا قرض ملا۔
اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کو 88 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض دیا اور 78 کروڑ ڈالر سے زائد رقم تیل کی سہولت کے لیے دی، سعودی عرب نے 10 کروڑ ڈالر پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں فراہم کیے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی 2022 تا مارچ 2023 تک کمرشل بینکوں سے 90 کروڑ ڈالر کا قرض ملا جبکہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے پاکستان کو 61 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ملی۔
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔