کراچی(50 نیوز ویب ڈیسک) پولٹری فارم تاجر کو 4 ملزمان نے اسلحہ کے زور پرکار سمیت اغواء کرنے کے بعد 3 لاکھ روپے اور کار چھین کر سیہون شریف چھوڑ دیا ۔
کراچی پولیس اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں مکمل ناکام آئے روز شہری اپنی جمع پونجی سے محروم ھونے لگے ۔
مقامی روزنامہ انٹرنیشنل ایکسپریس کے مطابق گذشتہ روز نیو ٹاؤن پولیس اسٹیشن کی حدود چار مینار سے کار نمبری BGS-112 ھنڈا گریس برنگ سفید سوار جنید جو کہ اپنے دوستوں سے ملنے کے لیے اپنے گھر بلوچ کالونی سے چارمینار چورنگی بہادر آباد پہنچا تو رات پونے ایک بجے کے قریب ایک سوئفٹ کار سے 3 افراد مسلح نے روکا اور اسلحہ کے زور پر جنید سے پرس اور موبائیل فون چھینا جب کہ ایک شخص سوئفٹ کار میں ڈرائیونگ سیٹ پر موجود تھا ۔
تاجر جنید کو زبردستی گاڑی میں بٹھایا ایک ملزم جنید کی گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ گیا جب کہ دیگر 2 ملزمان پچھلی سیٹ پر بیٹھ گئے شہر کی مختلف سڑکوں پر گھومتے ہوئے براستہ شارع فیصل ، ملیر کینٹ سے ہوتے ہوئے سپر ہائی وے پہنچے ،گاڑی میں لگا ٹریکر غیر فعال ہونے کے باعث گاڑی کو شہر سے باہر لیجانے میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑا۔
راستے میں شہری جنید کے اے ٹی ایم کارڈ سے پاسورڈ لیکر پیٹرول ڈلوایا اور گاڑی کے ڈیش بورڈ سے 3 لاکھ روپے لیے اور گاڑی سیہون شریف لے گے جہاں شہری کو 4 ھزار روپے دیکر اتار دیا بڑی مشکل سے کراچی پہنچا۔
شہری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان آپس میں سندھی زبان میں بات چیت کر رھے تھے میں حسب معمول اپنے گھر سے دوستوں سے گپ شپ لگانے بہادر آباد جا رہا تھا تو ایک کار نے میرا پیچھا کیا میں نے اپنی گاڑی کی رفتار بڑھا دی جب طارق روڈ پہنچا تو پیچھے گاڑی نظر نہ آئی تو اپنا وھم سمجھا۔
جب میں بہادرآباد چار مینار چورنگی پر گاڑی پارک کرکے باہر آیا وہی کار بھی اچانک آ کر رکی اور 3 مسلح ملزمان نے مجھے زبردستی میری کار میں بٹھایا اور اغواء کیا سوئفٹ کار بھی ساتھ ساتھ چلتی رہی مگر اچانک شارع فیصل سے غائب ہو گئی ۔
میں کراچی پہنچ کر سیدھا نیوٹاون تھانہ گیا ایس ایچ او کو حالات واقعات سے آگاہ کیا تو ایس ایچ او نے کہا کہ گزشتہ شب پولیس مقابلہ میں ایک ملزم مارا گیاہےاسکے لواحقین احتجاج کر رہےہیں، امن و امان کا مسئلہ ہےآپ فی الوقت درخواست دیدیں ھم انکوائری کرتے ھیں اور بعد میں مقدمہ درج کیا جائے گا ۔
کراچی پولیس اسٹریٹ کرائم کی روک تھام مکمل ناکام دکھائی دیتی ھے شہری گھر کی دہلیز پر بھی لٹ جاتے ہیں پولیس کی ماسوائے برائے نام اسنیپ چیکنگ ، کومبنگ آپریشن کے کوئی کارکردگی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔
نشئی افراد کو پولیس مقابلوں میں زخمی کرکے جیل کی یاترا کرائی جا رہی ہے جب کہ اصل ڈکیت انہیں دکھائی نہیں دے رہے یا پولیس جان بوجھ کر پکڑ نہیں رہی
ہے۔
متاثرہ تاجر نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکہ اسکی چھینی گئی کار اور نقد رقم برآمد کرکہ ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے ۔
رابطہ نمبر :
03202828682
شوکت
سینٹری مارکیٹ ایسوسی ایشن
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔