شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور درمیانی یا اس سے زیادہ فاصلے کے میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے جو کہ جزیرہ نما کوریا اور جاپان کے پانیوں میں گرا۔
خبر کے مطابق،جاپانی امور دفاع نے میزائل تجربے کے بعد شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے رہائشیوں کے لیے الرٹ جاری کیا تھا جو کہ اب واپس لے لیا گیا ہے۔
جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی وارننگ سسٹم نے غلط پیش گوئی کی تھی کہ شمالی کوریا کا میزائل ان کے جزیرے کے قریب گرے گا۔
جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے میزائل تجربے کے بعد قومی سلامتی کونسل کا ہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔
جاپان کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ میزائل جاپان کی حدود میں نہیں گرا، اس حوالے سے وہ مزید تفصیلات کے لیے میزائل تجربے کا تجزیہ کررہے ہیں۔
دوسری جانب، جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ میزائل تجربے کے بعد وہ ہائی الرٹ ہے اور اس سلسلے میں امریکہ سے قریبی رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ نے کہا تھا کہ جنوبی کوریا کا مقابلہ کرنے کے لیے وہ زیادہ عملی اور جارحانہ انداز میں ملک کی جنگی مزاحمت کو مضبوط بنانے پر کام کریں گے
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔