بدھ، 17 اپریل، 2024

انتظامیہ کی غفلت، کراچی گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا

0 Comments









کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی گزشتہ کئی سالوں سے تباہی کا شکار آپریشن تھیٹر بند، بچوں کی ختنہ کے لیئے رنگ بھی بازار سے منگوائے جانے لگے۔مریض سخت ذہنی کرب میں مبتلا ہو گئے۔ذرائع کے مطابق اسپتال میں  ادویات ناپید  اور نا آپریشن کی سہولیات ، ماضی کی طرح ٹال مٹول کا سلسلہ جاری ہے۔ایمرجنسی کی صورت میں نا تو ادویات میسر ہیں اور نا ہی سگ گزیدگی کے انجیکشن موجود ہیں۔ڈسپینسری میں بخار کے لیئے پیناڈول تک موجود نھی اور نا ہی اینٹی بائیوٹک ملتا ہے ، کھانس کا شربت بوتل سے نکال کر چھوٹی چھوٹی پلاسٹک کی تھیلیوں میں دیا جاتا ہے جسں پر نا ہی شربت کا نام اور تاریخ معیاد لکھی ہوئی ہوتی ہے۔ جس سے شربت کے زائدالمیعاد ہونے کا علم ہی نہیں ہو پاتا۔ مریضوں کی جانب سے متعدد شکایات کےباوجود انتظامیہ ٹس سے مس ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ مزید برآں ایکس رے فلمیں  موبائل پر تصویر کھینچ کر دی جاتی ہے اور جس مریض کے پاس اینڈروئیڈ موبائل نا ہو وہ بنا ایکس رے ہی واپس لوٹا دیا جاتا ہے ۔کروڑوں روپے سندھ سرکار کی جانب سے سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی کو مریضوں کی ادویات کی مد میں دیے جاتے ہیں مگر کرپٹ افسران تمام بجٹ ہڑپ کر جاتے ہیں۔ 

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کروڑ روپے اسپتال کے کچن کا بجٹ ہونے کے باوجود داخل مریضوں کو معیاری کھانا تک فراہم نہیں کیا جاتا۔ اسپتال انتظامیہ پارکنگ کے نام پر فی موٹر سائیکل 30 روپے وصول کرنے  لگی جو کہ آنے والے غریب مریضوں کے لیئے وبال جان اور آئے روز شور شرابا طوفان بدتمیزی کا ماحول پیدا کر رہا ہے۔علاوہ ازیں اس سے قبل بھی غیر حاضر رہتے ہوئے پوری  تنخواہیں لینے والے ملازمین کے ناموں کا بھی انکشاف ہوا تھا پر تاحال کسی بھی ملازم کے خلاف اب تک محکمہ جاتی کارروائی عمل میں نا لائی جاسکی ہے۔ 

0 Comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔