سندھ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں نے ایک اور پولیس اہلکار ندیم اوڈھو کی
زندگی اجیرن کردی۔ندیم بھٹو نے معصوم بچوں کے ہمراہ سی پی او آفس
کے آگے نا انصافی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کردی۔رشوت نہ دینے
پر دو ماہ کے اندر 5 مختلف ٹریننگ اسکولز، کالجز و سینٹرز میں تبادلہ کردیا گیا۔
کبھی لاڑکانہ،کبھی سکرنڈ کبھی شھداد پور تو کبھی سعید آباد بھیج دیا جاتا ہے۔
ندیم اوڈھو
مسلسل تبادلوں اور اب تنخواہ بند کئے جانے کے باعث اہلیہ میکے چلی گئی۔
معصوم بچوں کی مکمل دیکھ بھال کرنی پڑ رہی ہے. عید الفطر سر پر ہے۔
بچو ں کے کپڑے اور جوتے خریدنے کیلئے بھی پئسے نہیں۔ فاقے کاٹ
رہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو
کرپٹ عملے نے زندگی عذاب میں مبتلا کردی ہے۔ پوسٹنگ اور تنخواہ نہ ملی
تو آئی جی آفس کے آگے خودسوزی کروں گا، ندیم اوڈھو
یاد رہے چند روز قبل بھی ایک پولیس اہلکار نے ایس ایس پی ملیر آفس
کے کلریکل اسٹاف کی کرپشن کے خلاف بطور احتجاج خودکشی کرلی تھی۔
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔