اتوار، 30 اپریل، 2023

جعلی مردم شماری نامنظور،آج کا مارچ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا ترجمان،حافظ نعیم

0 Comments

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا شاہراہ فیصل نرسری بس اسٹاپ پر جعلی اور فراڈ مردم شماری نامنظور

 مارچ سے کلیدی خطاب

کراچی: آج کا مارچ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا ترجمان ہے۔ اہلیان کراچی نے حق اور سچ کی آواز کو بلند کیا

 ہے۔ آج کا نمائندہ مارچ میں تمام زبان بولنے والے شہری موجود ہیں۔ 

کراچی کے تمام زبان بولنے والے متحد ہوتے ہیں تو سب سے زیادہ لرزہ وڈیروں اور جاگیرداروں کو ہوتا ہے۔ جب

 ان کی جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی حکومت جانے لگتی ہے تو یہ تقسیم کرنے والے نعرے کے کر آتے ہیں۔ شہری

اور دیہی وڈیرے سن لیں کہ کراچی کے عوام اپنا حق ضرور حاصل کریں گے۔

 وفاقی حکومت نے مردم شماری کی مدت میں 15 دن کی مزید توسیع کی ہے۔ وفاقی حکومت میں شامل تمام جماعتیں سن

 لیں کہ ہمیں توسیع نہیں ہمیں ہمارا حق چاہیے اور ہمیں پورا شمار کیا جائے۔ جب کراچی کی گنتی بڑھے گی تو سندھ کے

 مظلوم عوام مضبوط ہوں گے۔ کراچی کی آبادی بڑھے گی تو وزیر اعلی کراچی سے آئے گا۔ سندھ کے ہاریوں کو غلام

 در غلام بنایا جارہا ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سیاسی بنیادوں پر ملازمتوں کی بندر بانٹ کی جائے۔ سندھ کے لوگوں 

کو بھی ملازمتیں رشوت کی بنا پر بھی دی جاتی ہے۔ ہم کراچی کے عوام کے حقوق کی بات کررہے ہیں۔ 

ادارہ محکمہ شماریات اور حکومت کی جوائنٹ میٹنگ میں کراچی جا مقدمہ پیش کیا ہے۔ ہمیں پتا چلا ہے کہ ایم کیو ایم 

پھر سے پیپلز پارٹی سے مل کر مردم شماری کے معاملے میں ساز باز کررہے ہیں۔ ہم سوداگروں اور وزارتوں کے عوض

 مینڈیٹ فروخت کرنے والوں سے کہنا چاہتے ہیں سوداگری سے باز رہیں۔ ہم ساڑھے تین کروڑ ہیں اور ساڑھے تین

 کروڑ ہی گنوائیں گے۔ وڈیروں اور جاگیرداروں کے پارٹنرز کو بے نقاب بھی کریں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں کراچی

 کے عوام نے جماعت اسلامی کو بڑی تعداد میں منتخب کرلیا ہے۔ 

 بلدیاتی انتخابات میں چھینی گئیں ایک ایک نشست کا تحفظ کریں گے۔ انتخابات آئین کے مطابق کروائے جائیں اور 

گنتی بھی آئین کے مطابق ہی کروائی جائیں۔ سن لو جاگیرداروں کراچی اوطاق نہیں ہم سب مل کر تحفظ کریں گے۔

 وسائل اور نمایندگی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے مطابق کی جائے۔ وڈیرے اندرون سندھ کی آبادی میں

 اضافہ سندھ اسمبلی میں نمائندگی اور بے نظیر انکم سپورٹ میں مزید اضافے کی وجہ سے کرتے ہیں۔ شہر کراچی میں بہت

 پوٹینشل ہے، آئی ٹی میں کراچی کے شہریوں کے لیے کچھ نہیں کیا جارہا۔ 

کے تھری منصوبہ جماعت اسلامی کے سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے مکمل کیا تھا ،کے فور منصوبہ بھی ہم ہی

 مکمل کریں گے۔ پیپلز پارٹی کچھ بھی کرلے کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا۔ کراچی میں رہنے والے ہر شہری کو

 گنا جائے ورنہ زبردستی گنوائیں گے۔ جماعت اسلامی

 حلقہ خواتین اپنے اپنے علاقوں میں قائم فلیٹس میں جائیں۔ احسن اقبال اور شہباز شریف سن لیں کہ مستقل پتے

 کی بنیاد پر شہریوں کو دوسرے صوبوں میں شمار نہ کیا جائے۔ جو جہاں رہتا ہے اسے وہیں شمار کیا جائے اور اس

 کے مطابق وسائل دیے جائیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان صاحب کو کراچی نے بھرپور مینڈیٹ دیا وہ 

کراچی کی گنتی پوری کرنے کی بات کریں۔ پارٹی کے لیڈر شپ اگر کراچی کی گنتی کی بات کریں گے تو ہم سمجھیں

 گے کہ یہ سچے پاکستانی ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کراچی کو سندھ کا حصہ نہیں سمجھتے۔ وزیر اعلیٰ سندھ دو 

صوبے سمجھتے ہیں اور کراچی سے صرف لوٹنا جانتے ہیں۔ پیپلز پارٹی جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے 

ہم ساتھ چلیں گے ،مینڈیٹ پر قبضہ کریں گے تو مزاحمت کریں گے۔


0 Comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔