منگل، 11 اپریل، 2023

اسٹیٹ بینک نے مالی سال کے لیے نظام ادائیگی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی

0 Comments









کراچی : بینک دولت پاکستان نے  آج  مالی سال 2022-23ء کے لیے نظام ادائیگی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی  ہے، جس میں  جولائی تا دسمبر 2022ء کی مدت کا جائزہ پیش کیا  گیا ہے۔ رپورٹ میں  ملک میں ادائیگیوں  کے ایکوسسٹم  کی اہم  جھلکیوں کو  اجاگر کرتے ہوئے  ادائیگیوں کے انفراسٹرکچر کے ذریعے پروسیس ہونے والی  ٹرانزیکشنز کا جامع تجزیہ  کیا گیا ہے۔

 فوری  اور کم لاگت ادائیگی  کی فراہمی کے لیے اسٹیٹ بینک کے اقدام راست میں حوصلہ افزا نمو ہوئی ہے کیونکہ راست (Raast)  استعمال کرنے والوں کی تعداد   مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے 15.0 ملین  سے بڑھ کر  مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی میں 21.1 ملین،  اور مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں 25.8 ملین  تک پہنچ گئی، جو کہ جون 22ء کے بعد اس میں 72.1 فیصد  نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے  راست کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنز (transactions)  کی تعداد  7.1 ملین سے بڑھ کر 21.5 ملین  (202.1 فیصد)  تک پہنچ گئی، جبکہ ان کی مالیت 98.4 ارب روپے سے بڑھ کر 578.6 ارب روپے (488.1 فیصد)  ہو گئی۔

مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران  ای بینکاری کے مجموعی لین دین میں  حجم کے لحاظ سے 4.1 فیصد نمو دیکھی گئی جبکہ ان کی مالیت میں 5.0 فیصد کمی آئی۔ تاہم، مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں ای بینکاری  میں  ٹرانزیکشنز کا  حجم (12.6 فیصد) اور مالیت (6.5 فیصد) دونوں  بڑھ کر بالترتیب  515 ملین  اور 42.5 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے۔ مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری  استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بالترتیب  21 فیصد ( 10.1 ملین استعمال کنندگان) اور 22 فیصد ( 15.0 ملین استعمال کنندگان) اضافہ ہو چکا ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل فون بینکاری  کے ذریعے ہونے والی  ٹرانزیکشنز  میں بھی دونوں سہ ماہیوں کے دوران مسلسل نمو دکھائی دی ، اور مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران ان  دونوں ذرائع  کی مشترکہ سہ ماہی نمو  حجم کے لحاظ سے 11فیصد اور مالیت کے لحاظ سے11فیصد رہی،جبکہ مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں حجم کے لحاظ سے 18فیصد اور مالیت  کے لحاظ سے 15 فیصد اضافہ ہوا۔ دونوں سہ ماہیوں میں ای کامرس ٹرانزیکشنز  کی تعداد میں کمی آئی،  تاہم مالی سال 23ء کی پہلی سہ ماہی میں اس کی مالیت میں  11.6فیصد اور مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی میں 2.2فیصد اضافہ ہوا۔

ملک بھر میں نصب  پوائنٹ آف سیل (POS) گذشتہ مالی سال2022ء  سے 3.8 فیصد اضافے کے ساتھ  مالی سال 23ء  کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک 108,899 تک پہنچ گئے۔ جولائی تا دسمبر 2022ء کے دوران، پی او ایس  ٹرمینلز پر 493.2 ارب روپے کی کل 94.8 ملین ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی تک اے ٹی ایمز (ATMs) کی تعداد بھی بڑھ کر 17,547 ہو گئی جبکہ مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی میں یہ 17,133 تھی۔

بینکوں/مائیکروفنانس بینکوں اور ای ایم آئی کی جانب سے  جاری کردہ زیر گردش ادائیگی کارڈز  کی تعداد مالی سال 22ء کی چوتھی سہ ماہی کے آخر میں 43.0 ملین تھی، جو  مالی سال 23ء کی دوسری سہ ماہی کے آخر تک بڑھ کر 46.5 ملین تک پہنچ گئی۔ جاری شدہ کارڈز کی اکثریت ڈیبٹ کارڈز (73.8 فیصد)  پرمشتمل ہے، جس کے بعد  سوشل ویلفیئرکارڈز (21.8 فیصد)،  کریڈٹ کارڈز  (4.1 فیصد) اور  پری پیڈ کارڈز ( 0.2 فیصد)  شامل ہیں۔



0 Comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔