منگل، 23 مئی، 2023

ایم پی اے لیاقت علی آسکانی پر الزامات کی بوچھاڑ،بلدیہ ٹاؤن کی سیٹیں بکنے لگیں

0 Comments









    کراچی ( 50 نیوز الرٹ) بلدیہ ٹاؤن کی چیئرمین شپ  دیرینہ دوستوں کے مابین پھوٹ کا سبب بن گئی، ٹاؤن کی اجارہ داری حاصل کرنے کے لیے ایک ہی پارٹی کے ٹاؤن سطح پر دو گروپ آمنے سامنے آگئے۔ گزشتہ کئی روز سے میڈیا پر انکشافات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پی پی کے ایک سوشل میڈیا پر چلنے والے میسج میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے، جس میں ایم پی اے لیاقت آسکانی پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ لیاقت علی آسکانی نے موروثی سیاست اور کرپٹ سیاست کا آغاز کردیاہے۔


 پرویز دودا کے چاہنے والوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایم پی اے لیاقت آسکانی کو ممبر صوبائی اسمبلی بنانے تک پیپلز پارٹی کے رہنما اور بلدیہ ٹاؤن چئیرمین کی نشست کے امیدوار پرویز دودا کے ساتھ ہاتھ کردیا گیا ہے۔


 پارٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹاؤن کی تمام سیاسی پارٹیاں اور سماجی کارکن پرویز دوداکے نام پر متفق تھیں۔ایم پی اے لیاقت آسکانی نے اپنے دیرینہ محسن دوست پرویز دودا کو ماموں بنا کر اپنے بھائی کریم آسکانی کو بلدیہ ٹاؤن کے چیئرمین کے لیے نامزد کردیاہے اور پیپلز پارٹی کے صوبائی سطح پر سینئر رہنماؤں کو کریم آسکانی کا نام حتمی کرنے کی تجویزبھی  دے دی گئی ہے۔ 


پرویز دودا گروپ کا دعویٰ ہے کہ  پیپلز پارٹی کے لیے جان لڑانے اور 13 سیٹیں جتوانے میں اھم کردار ادا کرنے والے پرویز دودا کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہےاور پرویز دودا پر اپنے بھائی کریم آسکانی کو فوقیت دینے کا مطلب بلدیہ ٹاؤن سے پارٹی کو فارغ بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ 


حال  ہی میں ایک خبر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی ہے جس میں لیاقت علی آسکانی پر الزام لگایا گیا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن میں ٹاؤن چیئرمین اور وائس چیئرمین کی نامزدگیوں کے لیے  بولیاں لگائی جارہی ہیں۔ اور مقامی قیادت کو وائس چیئرمین ماہانہ 50 لاکھ روپے دینے کا پابند ہوگا۔ 

بلدیہ ٹاؤن پیپلزپارٹی میں پھوٹ پڑنے کےامکانات مذکورہ الزامات کی روشنی میں واضح  ہورہے ہیں۔ضلعی سطح کے سینئر  رہنما کے مذکورہ فعل سےدیگرمقامی عہدیداروں اور عوام کی رائے کے برعکس عہدوں کی بندر بانٹ  کی وجہ سے پارٹی کے جیالوں اور عام ووٹرز میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔


 دوسری جانب موقف لینے پر کریم آسکانی کے قریبی ذرائع نے میڈیا پر چلنے والی خبروں اور تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ باہمی رضا مندی، پارٹی کے مفاد میں ہوگا جس کا اعلان پارٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔ 

0 Comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔