کراچی( رپورٹ: فاروق ملک) آئی جی سندھ کے احکامات
کی دھجیاں اڑا دیں، ہجرت کالونی سے شہر کو ماوا گٹکا کی
سپلائی دھڑ لے سے جاری ، تھانہ سول لائن کی حدود منشیات
فروشوں کے لیے سونے کی کان بن گیا، ذرائع
آئس ،کرسٹل ،ہیروئن ، چرس ،کوکین ، ماوا ،گٹکا ، مین
پوری کی سرعام فروخت جاری، ٹاسک فورس کے افسران
ہجرت کالونی کے عادی جرائم پیشہ عناصروں کے خلاف
کارروائی کریں، علاقہ مکینوں کی درخواست
ایس ایچ او اسرار برورو کے بیٹروں کی علاقہ معززین کو گرفتار
کرنے کی میٹھے انداز میں دھمکیاں۔ باوثوق ذرائع اور تھانہ سول
لائن کی حدود سے ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہجرت
کالونی کے سیکٹر D2 گلی نمبر 2 میں پولیس بیٹروں کے خصوصی
دست شفقت سے ماوا ، گٹکا کے کارخانے پوری آب و تاب
سے چل رہے ہیں۔
مزکورہ بالا کارخانوں کے مالکان نما درندے موٹر سائیکلوں ،
رکشاوں پر برنس روڈ ، صدر ، بوٹ بیسن ، کیماڑی ، کلفٹن ،
سلطان آباد ، کینٹ اسٹیشن ، اختر کالونی ،آرام باغ ، پاکستان
چوک ، سٹی کورٹ ، میڈیسن مارکیٹ ، جوڑیا بازار و دیگر علاقوں
میں ماوا ، گٹکا مین پوری سپلائی کر رہے ہیں۔
ذ رائع کے مطابق ہجرت کالونی کے سیکٹر D2 کو ماوا ، گٹکا ،
مین پوری اور آئیس ، کرسٹل ، چرس ، کوکین ، ہیروئن کے
بڑے ڈیلروں نے علاقہ غیر میں تبدیل کر دیا ہے اور ہجرت
کالونی میں آنے جانے شہریوں کو روک کر باقاعدہ پوچھ گوچھ
کی جاتی ہیں اور تسلی بخش جواب نہ دینے والے شہری سے
قیمتی موبائل اور نقدی بھی چھین لی جاتی ہے جبکہ دوسری
جانب منشیات فروشوں کی بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں
کی وجہ سے علاقے کے معززین اور علاقہ مکینوں میں سخت
اشتعال پایا جا رہا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سیکٹر D2 میں 4 ماوا گٹکا کے کارخانوں
کے بے ضمیر درندہ صفت مالکان نے پولیس بیٹروں کے
زریعے علاقہ مکینوں کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دے کر خاموش
رہنے پر مجبور کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ماوا ،گٹکا کے کارخانوں کے
مالکان تھانہ سول لائن کے ایس ایچ او اسرار برورو کو 4 لاکھ
روپے ہفتہ گن کر نقد ادا کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب آئیس ،
کرسٹل ، ہیروئن ، کوکین ، چرس و دیگر نشہ اور کیپسول فروخت
کرنے والے پولیس بیٹروں کے زریعے ایس ایچ او کو 6 لاکھ روپے
صرف ہفتہ بغیر سرکاری پرچی کے ریونیو جمع کروا رہے ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق ہجرت کالونی کی نوجوان نسل کو منشیات
فروش اور درندہ صفت ماوا گٹکا مین پوری کے کارخانوں کے
مالکان دنیاوی دولت کی خاطر تباہ کر رہے ہیں اسی وجہ سے
ترک منشیات اور کینسر کے ہسپتالوں میں ہجرت کالونی کے
نوجوانوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں۔
علاقہ مکینوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ٹاسک فورس
کے افسران سے درخواست کی ہے کہ ہجرت کالونی میں قائم
کارخانوں کے مالکان کو گرفتار کر کے ماوا گٹکا کے سامان کو
ضبط کیا جائے اور عادی منشیات فروشوں کے خلاف پولیس
کی اسپیشل برانچ کی رپورٹ کی روشنی میں گرفتاریاں عمل میں
لائی جائیں تاکہ علاقہ مکین پرامن طور پر زندگی بسر کر سکیں۔
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔