کراچی (50 نیوز ویب ڈیسک) آج مزدوروں کا عالمی دن ایک ایسے وقت میں منایا جارہا ہے کہ پورے پاکستان میں ٹی وی چینلز اور اخبارات کے ملازمین مہنگائی میں ہوشربا اضافے کے باوجود انتہائی کم تنخواہوں پر کام کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اکثر اداروں میں یہ ناکافی تنخواہیں بھی وقت پر ادا نہیں کی جارہی ہیں جبکہ ملازمین لیبرلاء کے تحت حاصل بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں، ان خیالات کا اظہار کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر خلیل احمد ناصر، جنرل سیکریٹری نعمت خان، دیگر عہدیداران اور اراکین گورننگ باڈی نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر ایک بیان میں کیا۔ صدر کے یو جے دستور خیل ناصر نے کہا کہ آج جب پاکستانی میڈیا ملک بھر میں یکم مئی کی مناسبت سے ہونی والی تقریبات، مرزدور رہنماوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اور حکومتی عہدیداروں کے بیان شائع اور نشر کرےگا ان خبروں کو رپورٹ کرنے والے ، ان کو ایڈٹ کرنے والے اور ان کی ہیڈلائنز بنانے والوں میں کئی ، گزشتہ کئی ماہ سے بغیر تنخواہ کے کام پر مجبور ہوں گے یا ان کی تنخواہیں اتنی کم ہوں گی کہ ان کی اور ان کے بچوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہورہا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کسی بھی ریاست کا ایک اہم ستون ہے مگر اس ستون کو مضبوط کرنے اور اس کو سہارا دینے والے یوم مزدور پر اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ جنرل سیکریٹری کے یو جے دستور نعمت خان نے کہا کہ وزارت محنت کے ساتھ ساتھ وزارت اطلاعات کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ میڈیا کے اداروں میں لیبر قوانین کا نفاذ ممکن بنائے انہوں نے کہا کہ کئی اخبارات اور نیوز چینلز ایسے ہیں جہاں حکومتی سطح پر مقرر کردہ کم سے کم اجرت بھی ادا نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ادارے کروڑوں اور اربوں کمانے کے باوجود صحافیوں کو ان کا جائز حق دینے سے گریزاں ہیں جو شرمناک عمل ہے۔ نعمت خان نے کہا کہ جب ملک کے سب سے بڑے نیوزچینل جیو نیوز میں ملازمین نے اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج کیا تو ان کو عید کے موقع پر بونس کے بجائے قانونی نوٹسز تحفے میں دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ جیونیوز کی یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی مگر اس طرح کی کوشش کرنا بھی شرمناک ہے۔ کے یو جے رہنماؤں نے بول ٹی وی، نیوز ون اور دیگر اداروں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بھی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مالکان پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد تنخواہیں اور واجبات ادا کریں۔ انہوں نے روزنامہ دنیا ،ڈان اور دیگر اداروں میں کٹوتی کے بعد لمبے عرصے تک تنخواہ نہ بڑھانے کی بھی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تنخواہوں میں مناسب اضافہ کریں۔
🔴 صفحہ دیکھنے والے
🔴 تعلیمی نتائج
🔴 مزید
🔴 رابطہ فارم
Ad Space
Ads
Ad Banner
0 Comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔